بنگلورو۔28جون(ایس او نیوز) ریاستی کانگریس میں برگشتگی جہاں دن بدن دم توڑتی جارہی ہے ، اس سلسلے کو برقرار رکھنے کی کوشش میں آج سابق وزیر قمر الاسلام اور اے بی مالکا ریڈی نے سابق وزیراعلیٰ ایس ایم کرشناسے ملاقات کی اور برگشتگی گروپ کی اگلی حکمت عملی پر تبادلہ¿ خیال کیا۔تاہم سابق وزیراعلیٰ نے ان دونوں کو سننے کے بعد صبر کی تلقین کرکے واپس لوٹا دیا۔ بتایا جاتاہے کہ ایس ایم کرشنانے دونوں کو یقین دلایا کہ رمضان کے بعد وہ دہلی جاکر ریاست کی صورتحال پر اعلیٰ کمان سے بات چیت کریں گے۔ ایس ایم کرشنا سے ملاقات کے بعد اے بی مالکا ریڈی کے ساتھ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے قمر الاسلام نے بتایاکہ کرشنا نے ان دونوں کی باتوں کو کافی سنجیدگی سے سنا اور مشورہ دیاکہ کسی برگشتہ رکن اسمبلی کوعجلت میں کوئی فیصلہ لینے کی ضرورت نہیں بذات خود وہ ریاست کی سیاسی صورتحال کا بغور جائزہ لینے میں مصروف ہیں۔ فی الوقت کچھ دنوں تک برگشتہ اراکین خاموش رہیں ، رمضان کے بعد دہلی جاکر اعلیٰ کمان سے بات چیت کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ 1999 میں وہ ایس ایم کرشنا کی قیادت میں کانگریس میں شامل ہوئے ، تین بار انہیں کانگریس میں وزیر بننے کا موقع ملا۔ حیدرآباد۔کرناٹک اور ممبئی ۔کرناٹک علاقہ کے اقلیتوں کی نمائندگی اب تک کرچکے ہیں۔ وزارت سے انہیں برطرف کرکے ان علاقوں کے لوگوں سے وزیراعلیٰ سدرامیا نے ناانصافی کی ہے۔ ریاست کی قیادت میں تبدیلی کے سلسلے میں سرینواس پرساد کے مطالبے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے قمر الاسلام نے ان سے اتفاق کرنے سے صاف انکار کردیا، اور کہاکہ قیادت میں تبدیلی ان کے ایجنڈا کا حصہ نہیں ہے، یہ محض سرینواس پرساد کے ایجنڈا میں شامل ہے۔وہ صرف شمالی کرناٹک کی اقلیتوں کوانصاف دلانا چاہتے ہیں۔ قمر الاسلام نے کہاکہ ریاست میں قیادت کی تبدیلی کامطالبہ انہوںنے کبھی نہیں کیا۔ شمالی کرناٹک سے کانگریس کے گیارہ اراکین پارلیمان اور 55اراکین اسمبلی منتخب ہوئے ہیں ان کے انتخاب میں علاقہ کے اقلیتوں کا رول بھی فیصلہ کن رہا ہے، اچانک وزارت سے انہیں برطرف کئے جانے سے اس علاقہ کے اقلیتوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔ دوسری طرف اے بی مالکاریڈی نے قیادت میں تبدیلی پرزور دیتے ہوئے کہاکہ برگشتگی کو بنیاد بناکر قیادت میں تبدیلی کا مطالبہ کیاگیا ہے ، اس میں تعداد کو نہ دیکھا جائے۔ انہوںنے کہاکہ سدرامیا کابینہ میں شروع ہی سے سینئر لیڈروں کے ساتھ ناانصافی کی گئی ہے۔اس کی شکایت ایس ایم کرشنا سے کی گئی ہے، عنقریب اے آئی سی سی انچارج برائے کرناٹک ڈگ وجئے سنگھ بھی بنگلور آنے والے ہیں، اس مرحلے میں بھی ان سے شکایت کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔